سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 672

تکبیر کس طریقہ سے پڑھنا چاہئے؟

راوی: عبداللہ بن محمد بن تمیم , حجاج , شعبہ , ابوجعفر , ابومثنی

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ مُؤَذِّنَ مَسْجِدِ الْعُرْيَانِ عَنْ أَبِي الْمُثَنَّی مُؤَذِّنِ مَسْجِدِ الْجَامِعِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ الْأَذَانِ فَقَالَ کَانَ الْأَذَانُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثْنَی مَثْنَی وَالْإِقَامَةُ مَرَّةً مَرَّةً إِلَّا أَنَّکَ إِذَا قُلْتَ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَالَهَا مَرَّتَيْنِ فَإِذَا سَمِعْنَا قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ تَوَضَّأْنَا ثُمَّ خَرَجْنَا إِلَی الصَّلَاةِ

عبداللہ بن محمد بن تمیم، حجاج، شعبہ، ابوجعفر، ابومثنی سے روایت ہے جو جامع مسجد کے مؤذن تھے میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے اذان کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں اذان کے جملے دو دو مرتبہ اور تکبیر کے کلمات ایک ایک مرتبہ لیکن قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ کو دو مرتبہ کہہ کر جس وقت ہم لوگ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ سنتے تو وضو کرتے اور نماز کے واسطے باہر نکلتے۔

It was narrated that Malik bin Al-Huwayrith said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to me and to a companion of mine: ‘When the time for prayer comes, let the two of you call the Adhan then the two of you say the Iqamah, then let the older of you lead the prayer.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں