ہر ایک وقت کی نماز کے واسطے صرف تکبیر پڑھنا بھی کافی ہے
راوی: قاسم بن زکریا بن دینار , حسین بن علی , زائدة , سعید بن ابوعروبة , ہشام , ابوزبیر مکی , نافع بن جبیر , ابوعبیدة ابن عبداللہ بن مسعود , عبداللہ بن مسعود
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَکِّيَّ حَدَّثَهُمْ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُمْ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ کُنَّا فِي غَزْوَةٍ فَحَبَسَنَا الْمُشْرِکُونَ عَنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ فَلَمَّا انْصَرَفَ الْمُشْرِکُونَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنَادِيًا فَأَقَامَ لِصَلَاةِ الظُّهْرِ فَصَلَّيْنَا وَأَقَامَ لِصَلَاةِ الْعَصْرِ فَصَلَّيْنَا وَأَقَامَ لِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَصَلَّيْنَا وَأَقَامَ لِصَلَاةِ الْعِشَائِ فَصَلَّيْنَا ثُمَّ طَافَ عَلَيْنَا فَقَالَ مَا عَلَی الْأَرْضِ عِصَابَةٌ يَذْکُرُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ غَيْرُکُمْ
قاسم بن زکریا بن دینار، حسین بن علی، زائدة، سعید بن ابوعروبة، ہشام، ابوزبیر مکی، نافع بن جبیر، ابوعبیدة ابن عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ ایک غزوہ میں تھے تو مشرکین نے ہم کو نماز ظہر اور نماز عصر اور نماز مغرب اور نماز عشاء سے روک دیا اور جس وقت وہ لوگ بھاگے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مؤذن کو حکم فرمایا اس نے تکبیر کہی نماز ظہر کی ہم لوگوں نے نماز ظہر ادا کی پھر نماز عصر کی تکبیر کہی تو ہم نے نماز عصر پڑھی پھر تکبیر کہی نماز مغرب کی تو ہم نے نماز مغرب ادا کی پھر تکبیر کہی نماز عشاء کی تو ہم نے نماز عشاء ادا کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کی جانب متوجہ ہوئے اور فرمایا روئے زمین پر تم لوگوں کے علاوہ کوئی اس طرح کی جماعت نہیں ہے جو کہ یاد الٰہی میں مشغول ہو۔
It was narrated that Muawiyah bin Hudaij that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed one day and said the Taslimwhen there was still a Rak’ah left of the prayer. A man caught up with him and said: ‘You forgot a Rak’ah of the prayer!’ So he came back into the Masjid and told Bilal to call the Iqamah for prayer, then he led the people in praying one Rak’ah. I told the people about that and they said to me: ‘Do you know who that man was?’ I said: ‘No, not unless I see him.’ Then he passed by me and I said: ‘This is he.’ They said: ‘This is Talhah bin ‘Ubaidullah.” (Sahih)