سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 658

اگر رات کے وقت بارش برس رہی ہو تو جماعت میں حاضر ہونا لازم نہیں ہے

راوی: قتیبہ , مالک , نافع

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَذَّنَ بِالصَّلَاةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ فَقَالَ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا کَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ ذَاتُ مَطَرٍ يَقُولُ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ

قتیبہ، مالک، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے ایک رات میں اذان دی کہ جس میں بہت زیادہ ٹھنڈک تھی اور اس رات ہوائیں بہت چل رہی تھیں۔ انہوں نے آواز دی کہ تمام لوگ نماز ادا کر لو۔ اپنے اپنے ٹھکانہ میں۔ اس لئے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مؤذن کو حکم فرماتے تھے جس وقت سردی کی رات ہوتی اور بارش ہوتی تو فرماتے کہ تمام لوگ نماز ادا کرلو اپنے اپنے ٹھکانہ میں۔

Ja’far bin Muhammad narrated from his father, that Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gi traveled until he came to ‘Arafah, where he found that the tent had been pitched for him in Namirah, so he stopped there. Then when the sun had passed its zenith he called for Qaswa’ and she was saddled for him. Then when he reached the bottom of the valley he addressed the people. Then Bilal called the Adhan, then he said the lqamah and he prayed Zuhr, then he said the Iqamah and prayed ‘Asr, and he did not offer any prayer in between them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں