اذان فجر کے وقت کا بیان
راوی: اسحاق بن ابراہیم , یزید , حمید , انس
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ سَائِلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ وَقْتِ الصُّبْحِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَذَّنَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ فَلَمَّا کَانَ مِنْ الْغَدِ أَخَّرَ الْفَجْرَ حَتَّی أَسْفَرَ ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ فَصَلَّی ثُمَّ قَالَ هَذَا وَقْتُ الصَّلَاةِ
اسحاق بن ابراہیم، یزید، حمید، انس سے روایت کہ ایک شخص نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ نماز فجر کا وقت کونسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا حضرت بلال کو انہوں نے اس وقت اذان دی کہ جس وقت فجر کی روشنی نظر آئی۔ پھر دوسرے روز نماز میں تاخیر کی حتی کہ روشنی ہوگئی۔ اس کے بعد حکم فرمایا حضرت بلال کو انہوں نے تکبیر پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی پھر ارشاد فرمایا یہ نماز کا وقت ہے۔
It was narrated from ‘Awn bin Abi Juhaifah that his father said: “I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and Bilal came out and called the Adhan, and he started doing like this in his Adhan, turning to his right and left.”