اگر دو موذن ہوں تو ایک ساتھ اذان دیں یا الگ الگ
راوی: یعقوب بن ابراہیم , حفص , عبیداللہ , قاسم , عائشہ
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَذَّنَ بِلَالٌ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ قَالَتْ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَهُمَا إِلَّا أَنْ يَنْزِلَ هَذَا وَيَصْعَدَ هَذَا
یعقوب بن ابراہیم، حفص، عبیداللہ، قاسم، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس وقت حضرت بلال اذان دیں تو تم لوگ کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ حضرت ام مکتوم کا لڑکا اذان دے دے حضرت عائشہ صدیقہ نے فرمایا ان دونوں کی اذان کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ تھا لیکن اس قدر فاصلہ تھا کہ ایک اذان دینے والا شخص اذان دے کر نیچے کی جانب اتر جاتا تو دوسرا اذان کے واسطے اوپر چڑھ جاتا۔
It was narrated from Khubaib bin ‘Abdur-Rahman that his paternal aunt Unaisah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When Ibn Umm Maktum calls the Adhan, eat and drink, and when Bilal calls the Adhan, do not eat nor drink.” (Sahih)