دوران سفر جو لوگ تنہا نماز پڑھیں ان کیلئے اذان دینا چاہئے
راوی: حاجب بن سلیمان , وکیع , سفیان , خالد , ابوقلابة , مالک بن حویرث
أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ وَکِيعٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِکِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَابْنُ عَمٍّ لِي وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَی أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَقَالَ إِذَا سَافَرْتُمَا فَأَذِّنَا وَأَقِيمَا وَلْيَؤُمَّکُمَا أَکْبَرُکُمَا
حاجب بن سلیمان، وکیع، سفیان، خالد، ابوقلابة، مالک بن حویرث سے روایت ہے کہ میں ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور میرے ساتھ چچا زاد بھائی اور یا کوئی اور ساتھی بھی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم لوگ سفر کرو اذان اور تکبیر پڑھو (دوران سفر) اور تم دونوں میں جو شخص بڑا ہو اس کو دوسرے کی امامت کرنی چاہیے۔
It was narrated that Malik bin Al-Huwairith said: “We came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and we were young men close in age. He let us stay with him for twenty days. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was merciful and compassionate, and he thought that we were missing our families; he asked us about those whom we had left behind of our families, so we told him, and he said: ‘Go back to your families, stay with them and teach them.Tell them when the time for prayer comes; let one of you call the Adhan and let the oldest of you lead the prayer.” (Sahih).