دوران سفر اذان دینے سے متعلق احادیث
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , عثمان بن سائب , عبدالملک بن ابومحذورہ , ابومحذورہ
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ السَّائِبِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي وَأُمُّ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ قَالَ لَمَّا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حُنَيْنٍ خَرَجْتُ عَاشِرَ عَشْرَةٍ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ نَطْلُبُهُمْ فَسَمِعْنَاهُمْ يُؤَذِّنُونَ بِالصَّلَاةِ فَقُمْنَا نُؤَذِّنُ نَسْتَهْزِئُ بِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ سَمِعْتُ فِي هَؤُلَائِ تَأْذِينَ إِنْسَانٍ حَسَنِ الصَّوْتِ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَأَذَّنَّا رَجُلٌ رَجُلٌ وَکُنْتُ آخِرَهُمْ فَقَالَ حِينَ أَذَّنْتُ تَعَالَ فَأَجْلَسَنِي بَيْنَ يَدَيْهِ فَمَسَحَ عَلَی نَاصِيَتِي وَبَرَّکَ عَلَيَّ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَأَذِّنْ عِنْدَ الْبَيْتِ الْحَرَامِ قُلْتُ کَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَعَلَّمَنِي کَمَا تُؤَذِّنُونَ الْآنَ بِهَا اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ فِي الْأُولَی مِنْ الصُّبْحِ قَالَ وَعَلَّمَنِي الْإِقَامَةَ مَرَّتَيْنِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ هَذَا الْخَبَرَ کُلَّهُ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ أُمِّ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ أَنَّهُمَا سَمِعَا ذَلِکَ مِنْ أَبِي مَحْذُورَةَ
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، عثمان بن سائب، عبدالملک بن ابومحذورہ ، ابومحذورہ سے روایت ہے کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام حنین سے نکلے تو ہم لوگ دس آدمی مکہ مکرمہ سے چلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جستجو میں۔ پھر ہم لوگوں نے دیکھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے ساتھ ساتھ جو لوگ تھے وہ سب اذان تاخیر سے دے رہے تھے ہم لوگ بھی کھڑے ہو کر اذان دینے لگے اور ہم لوگ ان سے مذاق کر رہے تھے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے ان لوگوں میں سے ایک کی اذان سنی تھی اس کی آواز عمدہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو بلا بھیجا تو ہر ایک آدمی نے نمبروار اذان کہی میں سب سے آخر میں تھا جس وقت میں اذان دے کر فارغ ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو طلب فرمایا اور حکم فرمایا تم اس جانب آجاؤ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو اپنے سامنے بٹھلایا اور میری پیشانی پر ہاتھ پھیرا اور میرے واسطے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین مرتبہ برکت کی دعا فرمائی۔ پھر اس کے بعد فرمایا کہ تم لوگ جاؤ اور بیت اللہ شریف کے نزدیک جا کر اذان دو۔ میں نے کہا کہ کس طریقہ سے؟ یا رسول اللہ میں کس طریقہ سے اذان دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو اذان سکھلائی جس طریقہ سے تم اذان دیتے ہو یعنی اس طریقہ سے اذان سکھلائی اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ اور نماز فجر کی اذان میں یہ بھی اضافہ فرمایا : الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ ، الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ اور مجھ کو تکبیر دو دو مرتبہ کہنے کیلئے بتلائی : اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ۔
It was narrated that Malik bin Al-Huwairith said: “I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a cousin of mine” — on another occasion he said: “with a Companion of mine” — “and he said: ‘When the two of you travel, call the Adhan and Iqamah, and let the older of you lead the prayer.” (Sahih).