قضاء نماز کو کس طریقہ سے پڑھا جائے؟
راوی: یعقوب بن ابراہیم , یحیی , یزید بن کسان , ابوحازم , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ يَزِيدَ بْنِ کَيْسَانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَرَّسْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نَسْتَيْقِظْ حَتَّی طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَأْخُذْ کُلُّ رَجُلٍ بِرَأْسِ رَاحِلَتِهِ فَإِنَّ هَذَا مَنْزِلٌ حَضَرَنَا فِيهِ الشَّيْطَانُ قَالَ فَفَعَلْنَا فَدَعَا بِالْمَائِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ صَلَّی سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّی الْغَدَاةَ
یعقوب بن ابراہیم، یحیی، یزید بن کسان، ابوحازم ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے کہ ہم لوگ سفر میں ایک جگہ ٹھہر گئے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے ہر شخص کو چاہیے کہ اپنے اونٹ کا سر پکڑے رکھے (اور وہ شخص اس جگہ سے آگے بڑھ جائے) اس لئے کہ یہ وہ جگہ ہے کہ جس جگہ شیطان ہم لوگوں کے پاس رہا اور شیطان نے آخرکار ہم لوگوں کی نماز قضا کرا دی۔ ابوہریرہ نے فرمایا کہ ہم لوگوں نے اسی طریقہ سے کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی طلب فرمایا اور وضو فرمایا اور دو رکعت (سنت فجر) ادا فرمائیں پھر تکبیر ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز فجر پڑھی۔
It was narrated from Nafi’ bin Jubair, from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said during a journey: “Who will watch out for dawn for us, so that we do not sleep and miss the dawn prayer?” Bilal said: ‘I will.’ He turned to face the direction where the sun would rise, but they fell fast asleep until the heat of the sun woke them up, then they got up. He said: ‘Perform Wudu’.’ Then Bilal called the Adhan and he prayed two Rak’ahs, and they prayed the two (Sunnah) Rak’ahs of Fajr, then they prayed Fajr.” (Sahih)