نماز عصر کے بعد نماز کے ممنوع ہونے کا بیان
راوی: محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی , فضل بن عنبسة , وہیب , ابن طاؤس , عائشہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ الْمُخَرِّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَنْبَسَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَوْهَمَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّمَا نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَحَرَّوْا بِصَلَاتِکُمْ طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلَا غُرُوبَهَا فَإِنَّهَا تَطْلُعُ بَيْنَ قَرْنَيْ شَيْطَانٍ
محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی، فضل بن عنبسة، وہیب، ابن طاؤس، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت عمر کو وہم ہوگیا کہ ممانعت فرمانے لگے نماز عصر کے بعد دوگانہ ادا کرنے سے حالانکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت بیان فرمائی ہے اس بات سے کہ جان بوجھ کر تم لوگ اپنی نماز کو سورج طلوع ہونے کے وقت یا سورج کے غروب ہونے کے وقت نہ پڑھو اس لئے کہ وہ (سورج) شیطان کی دوزلف میں طلوع ہوتا ہے (اس کی تشریح گزر چکی ہے)
Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When the edge of the sun rises, then delay prayer until it has fully risen, and when the edge of the sun starts to set, delay prayer until it has fully set.” (Sahih)