پانی میں کتنی ناپاکی گرنے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا اس کی حد کا بیان
راوی: عبدالرحمن بن ابرہیم , عمر بن عبدالواحد , اوزاعی , محمد بن ولید , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعُوهُ وَأَهْرِيقُوا عَلَی بَوْلِهِ دَلْوًا مِنْ مَائٍ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ
عبدالرحمن بن ابرہیم، عمر بن عبدالواحد، اوزاعی، محمد بن ولید، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہات کا رہنے والا شخص کھڑا ہوگیا اور اس نے مسجد میں پیشاب کر دیا۔ لوگوں نے اس کو پکڑنے کا ارادہ کیا۔ جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو چھوڑ دو اور اس نے جس جگہ پیشاب کیا ہے وہاں پر پانی کا ایک ڈول ڈال دو۔ کیونکہ تم لوگ دنیا میں سہولت اور آسانی کے واسطے بھیجے گئے ہو نہ کہ دشواری کے لئے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “A Bedouin stood up and urinated in the Masjid, and the people started shouting. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to them: ‘Leave him alone, and spill a bucket of water over his urine. For you have been sent to make things easy for people, you have not been sent to make things difficult.” (Sahih)