سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نمازوں کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 545

نماز عشاء کو عتمہ کہنا

راوی: احمد بن سلیمان , ابوداؤد , خضری , سفیان , عبداللہ بن ابولبید , ابوسلمہ , عبداللہ ابن عمر

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ هُوَ الْحَفَرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَغْلِبَنَّکُمْ الْأَعْرَابُ عَلَی اسْمِ صَلَاتِکُمْ هَذِهِ فَإِنَّهُمْ يُعْتِمُونَ عَلَی الْإِبِلِ وَإِنَّهَا الْعِشَائُ

احمد بن سلیمان، ابوداؤد، خضری، سفیان، عبداللہ بن ابولبید، ابوسلمہ، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگوں پر دیہاتی لوگ اس نماز کے نام میں غالب نہ آجائیں (مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ اس نماز کو عتمہ کہتے ہیں تم لوگ بھی ان کی تابعداری کر کے عتمہ کہنے لگ جاؤ) تم لوگ ہرگز ایسا نہ کرو بلکہ تم لوگ اس نماز کو نماز عشاء کہا کرو وہ لوگ تو اندھیرا کرتے ہیں اپنے اونٹ پر۔ یعنی اونٹ کے دودھ نکالنے میں وہ لوگ مشغول رہتے ہیں اس نماز کا نام نماز عشاء ہے۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say on the Minbar: ‘Do not let the Bedouin make you change the name of your prayer; verily, it is ‘Isha’.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں