نمازعشاء کے آخر وقت سے متعلق
راوی: ابراہیم بن حسن , حجاج , ابن جریج , یوسف بن سعید , حجاج , ابن جریج , مغیرة بن حکیم , ام کلثوم بنت ابوبکر , ام المومنین عائشہ
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ ح و أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الْمُغِيرَةُ بْنُ حَکِيمٍ عَنْ أُمِّ کُلْثُومِ ابْنَةِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ أَعْتَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ حَتَّی ذَهَبَ عَامَّةُ اللَّيْلِ وَحَتَّی نَامَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّی وَقَالَ إِنَّهُ لَوَقْتُهَا لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، یوسف بن سعید، حجاج، ابن جریج، مغیرة بن حکیم، ام کلثوم بنت ابوبکر، ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رات نماز عشاء میں تاخیر فرمائی یہاں تک کہ کافی رات کا حصہ گزر گیا اور اہل مسجد سو گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز کی امامت فرمائی اور ارشاد فرمایا یہ نماز اپنے وقت پر ہے اگر میری امت پر ناگوار نہ گزرتا (یعنی ان کو دشواری محسوس نہ ہوتی تو میں نماز عشاء کا وقت یہی مقرر و متعین کرتا)
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “We stayed in the Masjid one night waiting for the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to pray ‘Isha’. He came out to us when one-third of the night or more had passed, and he said when he came out: ‘You are waiting for a prayer for which the followers of no other religion are waiting. Were it not that I would impose too much difficulty on my Ummah, I would have led them in the prayer at this time.’ Then he commanded the Mu‘adhdhin to say the Iqamah and be prayed.”