نماز مغرب میں تاخیر سے متعلق
راوی: قتیبہ , لیث , خالد بن نعیم , حضرمی , ابن جبیرة , ابوتمیم جیشانی , ابوبصرة غفاری
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَيْرِ بْنِ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ ابْنِ هُبَيْرَةَ عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ عَنْ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِالْمُخَمَّصِ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الصَّلَاةَ عُرِضَتْ عَلَی مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَضَيَّعُوهَا وَمَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا کَانَ لَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ وَلَا صَلَاةَ بَعْدَهَا حَتَّی يَطْلُعَ الشَّاهِدُ وَالشَّاهِدُ النَّجْمُ
قتیبہ، لیث، خالد بن نعیم، حضرمی، ابن جبیرة، ابوتمیم جیشانی، ابوبصرة غفاری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر ہم لوگوں کے ساتھ مقام مخمص میں ادا فرمائی جس کے بعد فرمایا یہ نماز اگلے حضرات پر پیش کی گئی جو کہ تم لوگوں سے قبل وفات پا چکے ہیں ان لوگوں نے اس کو ضائع فرمایا (ادا نہیں کی)۔ پس جو شخص اس نماز کی حفاظت کرے گا تو اس شخص کو دوگنا ثواب ملے گا اور کوئی نماز اس نماز کے بعد نہیں ہے جس وقت تک کہ ستارہ طلوع نہ ہو۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Amr – and (one of the narrators) Shu’bah said: “Sometimes he (Qatadah, his teacher) narrated it as a Marfu’ report and sometimes he did not” — “The time for Zuhr prayer is until ‘Asr comes, and the time for ‘Asr prayer is until the sun turns yellow. The time for Maghrib is until the twilight disappears, and the time for ‘Isha’ is until the night is halfway through, and the time for Subh is until the sun rises.” (Sahih)