نماز سے متعلق گرفت ہونے سے متعلق
راوی: محمد بن عثمان بن ابوصفوان ثقفی , بہزبن اسد , شعبہ , محمد بن عثمان بن عبداللہ و ابوعثمان بن عبداللہ , موسیٰ بن طلحہ , ابوایوب
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَی بْنَ طَلْحَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِکَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّکَاةَ وَتَصِلَ الرَّحِمَ ذَرْهَا کَأَنَّهُ کَانَ عَلَی رَاحِلَتِهِ
محمد بن عثمان بن ابوصفوان ثقفی، بہزبن اسد، شعبہ، محمد بن عثمان بن عبداللہ و ابوعثمان بن عبد اللہ، موسیٰ بن طلحہ، ابوایوب سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کوئی عمل ایسا ارشاد فرمائیں کہ جو جنت میں پہنچا دے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور تم کسی کو اس کا کسی طرح سے شریک ہرگز نہ بنانا اور تم نماز اور زکوة ادا کرو اور تم رشتہ داری کو قائم رکھو اور تم اونٹنی کا لگام چھوڑ دو۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونٹنی پر سوار تھے۔
It was narrated from Abu Ayyub that a man said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, tell me of a deed that will gain me admittance to Paradise.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Worship Allah and do not associate anything with Him, establish the ‘salah, pay the Zakah and uphold the ties of kinship. Let go!” — as if he was riding his camel. (Sahih)