نماز پنج گانہ کی فضیلت کا بیان
راوی: قتیبہ , لیث , ابن ہاد , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ لَوْ أَنَّ نَهَرًا بِبَابِ أَحَدِکُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ کُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ هَلْ يَبْقَی مِنْ دَرَنِهِ شَيْئٌ قَالُوا لَا يَبْقَی مِنْ دَرَنِهِ شَيْئٌ قَالَ فَکَذَلِکَ مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ يَمْحُو اللَّهُ بِهِنَّ الْخَطَايَا
قتیبہ، لیث، ابن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ بتلاؤ اگر تم لوگوں میں سے کسی کے دروازے پر ایک نہر ہو اور اس میں ہر ایک دن میں پانچ مرتبہ غسل کرے کیا اس شخص میں کسی قسم کا کوئی میل رہے گا۔ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا نہیں کوئی میل نہیں رہے گا۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بس یہی مثال ہے کہ پانچ وقت کی نمازوں کی اللہ تعالیٰ ان کی وجہ سے گناہوں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Do you think that if there was a river by the door of any one of you, and he bathed in it five times each day, would there be any trace of dirt left on him?” They said: “No trace of dirt would be left on him.” He said: “That is the likeness of the five daily prayers. By means of them Allah erases sins.” (Sahih)