کس طریقہ سے نماز فرض ہوئی؟
راوی: محمد بن ہاشم بعلبکی , ولید , ابوعمرو و اوزاعی
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَاشِمٍ الْبَعْلَبَکِّيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا الْوَلِيدُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو عَمْرٍو يَعْنِي الْأَوْزَاعِيَّ أَنَّهُ سَأَلَ الزُّهْرِيَّ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَکَّةَ قَبْلَ الْهِجْرَةِ إِلَی الْمَدِينَةِ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَرَضَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ الصَّلَاةَ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلَ مَا فَرَضَهَا رَکْعَتَيْنِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أُتِمَّتْ فِي الْحَضَرِ أَرْبَعًا وَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ عَلَی الْفَرِيضَةِ الْأُولَی
محمد بن ہاشم بعلبکی، ولید، ابوعمرو و اوزاعی سے روایت ہے کہ انہوں نے دریافت کیا حضرت ابن شہاب اور زہری سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز ہجرت سے پہلے کس طریقہ سے تھی تو انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے حضرت عروہ نے بیان فرمایا انہوں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے پہلے اپنے رسول پر دوہی رکعت نماز فرض فرمائی پھر حضر میں (یعنی حالت قیام میں) چار رکعت پوری فرمائیں اور حالت سفر میں دو رکعت ہی مکمل باقی رہیں (اس میں کمی نہیں ہوئی)
Abu ‘Amr — meaning, Al Awza’i — said that he asked Az uhri about the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in Makkah before the Hijrah to Al-Madinah. He said: “Urwah told me that ‘Aishah said: ‘Allah enjoined the salah upon the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, and the first thing that He enjoined was two Rak’ahs at a time, then it was made complete four Rak’ahs while in the state of residence resident but the prayer when traveling remained two Rak’ahs, as it was first enjoined.” (Sahih)