کس طریقہ سے نماز فرض ہوئی؟
راوی: اسحاق بن ابراہیم , سفیان , زہری , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَوَّلَ مَا فُرِضَتْ الصَّلَاةُ رَکْعَتَيْنِ فَأُقِرَّتْ صَلَاةُ السَّفَرِ وَأُتِمَّتْ صَلَاةُ الْحَضَرِ
اسحاق بن ابراہیم، سفیان، زہری، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ پہلے دو رکعات تھیں پھر سفر کی نماز اپنی حالت پر رہی یعنی سفر میں دوہی رکعات رہیں ظہر اور عصر اور عشا اور نماز فجر لیکن مغرب کی نماز تو برابر ہے اور سفر اور حالت قیام (دونوں) میں اس کا ایک ہی حکم ہے (اور یہی حکم نماز فجر کا ہے)۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The first time the Salah was enjoined it was two Rak and it remained as such when traveling, but the Salah while resident was made complete.” (Sahih)