نماز کس جگہ فرض ہوئی؟
راوی: سلیمان بن داؤد , ابن وہب , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ عَبْدَ رَبِّهِ بْنَ سَعِيدٍ حَدَّثَهُ أَنَّ الْبُنَانِيَّ حَدَّثَهُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ الصَّلَوَاتِ فُرِضَتْ بِمَکَّةَ وَأَنَّ مَلَکَيْنِ أَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَهَبَا بِهِ إِلَی زَمْزَمَ فَشَقَّا بَطْنَهُ وَأَخْرَجَا حَشْوَهُ فِي طَسْتٍ مِنْ ذَهَبٍ فَغَسَلَاهُ بِمَائِ زَمْزَمَ ثُمَّ کَبَسَا جَوْفَهُ حِکْمَةً وَعِلْمًا
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نمازیں مکہ مکرمہ میں فرض ہوئیں اور دو فرشتے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زمزم کے کنویں پر لے گئے وہاں پر ان کا پیٹ چاک کیا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنتیں باہر نکال کر سونے کی طشت میں رکھ دی گئیں پھر ان کو زمزم کے پانی سے دھویا گیا پھر ان کے اندر علم و حکمت بھر دیا گیا۔
It was narrated from Anas bin Malik that the prayers were enjoined in Makkah, and that two angels came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, and took him to Zamzam, where they split open his stomach and took out his innards in a basin of gold, and washed them with Zamzam water, then they filled his heart with wisdom and knowledge. (Sahih)