فرضیت نماز
راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ وَابْنُ حَزْمٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی أُمَّتِي خَمْسِينَ صَلَاةً فَرَجَعْتُ بِذَلِکَ حَتَّی أَمُرَّ بِمُوسَی عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ مَا فَرَضَ رَبُّکَ عَلَی أُمَّتِکَ قُلْتُ فَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسِينَ صَلَاةً قَالَ لِي مُوسَی فَرَاجِعْ رَبَّکَ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ أُمَّتَکَ لَا تُطِيقُ ذَلِکَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فَوَضَعَ شَطْرَهَا فَرَجَعْتُ إِلَی مُوسَی فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ رَاجِعْ رَبَّکَ فَإِنَّ أُمَّتَکَ لَا تُطِيقُ ذَلِکَ فَرَاجَعْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ هِيَ خَمْسٌ وَهِيَ خَمْسُونَ لَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ فَرَجَعْتُ إِلَی مُوسَی فَقَالَ رَاجِعْ رَبَّکَ فَقُلْتُ قَدْ اسْتَحْيَيْتُ مِنْ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ
یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے میری امت پر پچاس نمازیں فرض قرار دی ہیں میں جس وقت واپس آیا تو حضرت موسیٰ کے پاس سے گزرا انہوں نے فرمایا تم پر خداوند تعالیٰ نے کیا فرض قرار دیا۔ میں نے عرض کیا نمازیں پچاس فرض قرار دی ہیں۔ حضرت موسیٰ نے فرمایا تم پھر اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہوجاؤ اس لئے کہ تمہاری امت نمازوں کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھے گی چنانچہ میں اپنے پروردگار کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا اللہ تعالیٰ نے نمازیں آدھی تعداد میں فرما دیں پھر حضرت موسیٰ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ تم پھر بارگاہ الٰہی میں حاضر ہو جاؤ اس لئے کہ تمہاری امت اس قدر نمازوں کی طاقت نہیں رکھے گی۔ میں واپس اپنے پروردگار کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے فرمایا کہ پانچ نمازیں ہیں اور وہ پچاس کے بقدر ہیں میرے یہاں پر فیصلہ میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہوتی چنانچہ میں حضرت موسیٰ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا حضرت موسیٰ نے فرمایا پھر تم لوگ بارگاہ الٰہی میں حاضری دو۔ میں نے عرض کیا اب مجھ کو پروردگار سے کچھ عرض کرنے میں حیاء محسوس ہوتی ہے۔
Anas bin Malik and Ibn Hazm said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah, the Mighty and Sublime, enjoined fifty prayers upon my Ummah, and I came back with that until I passed by Musa, peace be upon him, who said: ‘What has your Lord enjoined upon your Ummah?’ I said: ‘He has enjoined fifty prayers on them.’ Musasaid to me: ‘Go back to your Lord,, the Mighty and Sublime, for your Ummah will not be able to do that.’ So I went back to my Lord, the Mighty and Sublime, and He reduced a portion of it. Then I came back to Musaand told him, and he said: ‘Go back to your Lord, for your Ummah will not be able to do that.’ So I went back to my Lord, the Mighty and Sublime, and He said: ‘They are five (prayers) but they are fifty (in reward), and the Word that comes from Me cannot be changed.’ I came back to Musaand he said: ‘Go back to your Lord.’ I said: ‘I feel too shy before my Lord, the Mighty and Sublime.” (Sahih)