سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ غسل کا بیان ۔ حدیث 435

ایک شخص تیمم کرکے نماز ادا کرلے پھر اس کو اندرون وقت پانی مل جائے؟

راوی: مسلم بن عمرو بن مسلم , ابن نافع , لیث بن سعد , بکر بن سوادة , عطاء بن یسار , ابوسعید

أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ نَافِعٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ بَکْرِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَجُلَيْنِ تَيَمَّمَا وَصَلَّيَا ثُمَّ وَجَدَا مَائً فِي الْوَقْتِ فَتَوَضَّأَ أَحَدُهُمَا وَعَادَ لِصَلَاتِهِ مَا کَانَ فِي الْوَقْتِ وَلَمْ يُعِدْ الْآخَرُ فَسَأَلَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلَّذِي لَمْ يُعِدْ أَصَبْتَ السُّنَّةَ وَأَجْزَأَتْکَ صَلَاتُکَ وَقَالَ لِلْآخَرِ أَمَّا أَنْتَ فَلَکَ مِثْلُ سَهْمِ جَمْعٍ

مسلم بن عمرو بن مسلم، ابن نافع، لیث بن سعد، بکر بن سوادة، عطاء بن یسار، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے تیمم کیا اور نماز ادا کرلی پھر وقت کے اندر ان کو پانی مل گیا۔ یا ایک شخص نے وضو کر لیا اور نماز کا اس نے اعادہ کر لیا اور دوسرے شخص نے نماز نہیں لوٹائی پھر دونوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے ارشاد فرمایا کہ جس نے کہ نماز نہیں لوٹائی تھی کہ تم نے سنت پر عمل کیا (یعنی حکم شرح اسی طریقہ سے ہے کہ نماز کا ادا کرنا لازم نہیں) اور تمہاری نماز ہوگئی اور دوسرے شخص سے فرمایا تمہارے واسطے دوگنا حصہ ہے یا تمہارے واسطے ایک لشکر کا حصہ ہے (مطلب یہ ہے کہ جس طریقہ سے لشکر کو غنیمت کے مال سے حصہ ملتا ہے اس قدر تم کو اجر ملے گا)

It was narrated from Abu Saeed that two men performed Tayammum and prayed, then they found water when there was still time left for that prayer. One of them performed Wudu’ and repeated the prayer, and the other did not. They asked the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that and he said to the one who did not repeat the prayer: “You followed the Sunnah and your prayer is acceptable.” And he said to the other: “And you will have something like the reward of two prayers.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں