جس خاتون کا بچہ پیدا ہو وہ کس طریقہ سے احرام باندھے
راوی: عمرو بن علی و محمد بن مثنی , و یعقوب بن ابراہیم , یحیی بن سعد , جعفر بن محمد
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ وَخَرَجْنَا مَعَهُ حَتَّی إِذَا أَتَی ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلَدَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَکْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ أَصْنَعُ فَقَالَ اغْتَسِلِي ثُمَّ اسْتَثْفِرِي ثُمَّ أَهِلِّي
عمرو بن علی و محمد بن مثنی، و یعقوب بن ابراہیم، یحیی بن سعد، جعفر بن محمد سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد امام محمد باقر سے سنا انہوں نے کہا ہم لوگ جابر بن عبداللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے حجة الوداع کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ سے نکلے جس وقت ماہ ذی القعدہ کے پانچ روز گزرے تھے اور ہم لوگ بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نکلے جس وقت ذوالحلیفہ میں داخل ہوئے تو اسماء بنت عمیس (اہلیہ ابوبکر) کو بچہ کی ولادت ہوگئی کہ جن کا نام محمد بن ابی بکر تھا۔ انہوں نے کسی کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں روانہ کیا اور پوچھا اب مجھ کو کیا کرنا چاہیے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم غسل کر کے لنگوٹ باندھ لو۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لبیک پکارا (یعنی اب احرام باندھ لو)
Ja’far bin Muhammad said: “My father told me: ‘We came to Jabir bin ‘Abdullah and asked him about the Hajj of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. He narrated; “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم set out when there were five (days) remaining in Dhul Qa’dah, and we set out with him. When he came to Dhul-Hulaifah, Asma’ bint ‘Umais gave birth to Muhammad bin Abi Bakr. She sent word to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم asking what she should do. He said: ‘Perform Ghusl, bind yourself with a cloth then begin (the Talbiyah for Ihram.)'' (Sahih)