سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ حیض کا بیان ۔ حدیث 371

جس عورت کو حیض آرہا ہو تو اس سے فائدہ اٹھانا اور ارشاد باری کی تشریح کا بیان

راوی: اسحاق بن ابراہیم , سلیمان بن حرب , حماد بن سلمہ , ثابت , انس

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَتْ الْيَهُودُ إِذَا حَاضَتْ الْمَرْأَةُ مِنْهُمْ لَمْ يُؤَاکِلُوهُنَّ وَلَا يُشَارِبُوهُنَّ وَلَا يُجَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًی الْآيَةَ فَأَمَرَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُؤَاکِلُوهُنَّ وَيُشَارِبُوهُنَّ وَيُجَامِعُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ وَأَنْ يَصْنَعُوا بِهِنَّ کُلَّ شَيْئٍ مَا خَلَا الْجِمَاعَ فَقَالَتْ الْيَهُودُ مَا يَدَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِنَا إِلَّا خَالَفَنَا فَقَامَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ وَعَبَّادُ بْنُ بِشْرٍ فَأَخْبَرَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَا أَنُجَامِعُهُنَّ فِي الْمَحِيضِ فَتَمَعَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمَعُّرًا شَدِيدًا حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ قَدْ غَضِبَ فَقَامَا فَاسْتَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَدِيَّةَ لَبَنٍ فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمَا فَرَدَّهُمَا فَسَقَاهُمَا فَعُرِفَ أَنَّهُ لَمْ يَغْضَبْ عَلَيْهِمَا

اسحاق بن ابراہیم، سلیمان بن حرب، حماد بن سلمہ، ثابت، انس سے روایت ہے کہ یہودی خواتین کو جس وقت ماہواری آتی تھی تو یہودی لوگ ان کو اپنے ساتھ نہ کھلاتے تھے اور نہ ساتھ پلاتے تھے اور نہ ایک کوٹھڑی میں ان کے ساتھ رہائش کرتے۔ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس سلسلہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ "لوگ تم سے عورتوں کے ایام ماہواری کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔ ان سے کہہ دو کہ وہ اذیت کا وقت ہے۔ پس چاہیے کہ ان دنوں میں عورتوں سے علیحدہ رہو اور وہ جب تک فارغ ہو کر پاک صاف نہ ہو لیں ان سے تعلق خاص قائم نہ کرو اور جب وہ پاک صاف ہو لیں تو اللہ نے فطرتی طور پر جو بات جس طرح ٹھہرا دی ہے اس کے مطابق ان کی طرف ملتفت ہو" نازل فرمائی۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ساتھ کھلانے پلانے کا حکم فرمایا اور ایک کمرہ رہنے اور دیگر تمام کام (علاوہ ہمبستری) کی اجازت دی۔

It was narrated that Anas said: “When one of their womenfolk menstruated, the Jews would not eat or drink with them, or mix with them in their houses. They (the Companions) asked the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that, and Allah, the Mighty and Sublime, revealed the Ayah: They ask you concerning menstruation. Say: “That is an Adha (a harmful thing). So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded them to eat and drink with them (menstruating women) and to mix with them in their houses, and to do everything with them except intercourse. The Jews said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم does not leave anything of our affairs except he goes against it.’ Usaid bin Hudair and ‘Abbad bin Bishr went and told the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and they said: ‘Should we have intercourse with them when they are menstruating?’ The expression of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم changed greatly until we thought that he was angry with them, and they left. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم received a gift of milk, so he sent someone to bring them back and he gave them some to drink, so we knew that he was not angry with them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں