سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 321

تیمم کا ایک دوسرا طریقہ

راوی: اسماعیل بن مسعود , شعبہ , حکم , ابن ابزی , حکم , ابن عبدالرحمن ابزی

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ سَمِعْتُ ذَرًّا يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ أَبْزَی عَنْ أَبِيهِ قَالَ وَقَدْ سَمِعَهُ الْحَکَمُ مِنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنَ قَالَ أَجْنَبَ رَجُلٌ فَأَتَی عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ إِنِّي أَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدْ مَائً قَالَ لَا تُصَلِّ قَالَ لَهُ عَمَّارٌ أَمَا تَذْکُرُ أَنَّا کُنَّا فِي سَرِيَّةٍ فَأَجْنَبْنَا فَأَمَّا أَنْتَ فَلَمْ تُصَلِّ وَأَمَّا أَنَا فَإِنِّي تَمَعَّکْتُ فَصَلَّيْتُ ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ إِنَّمَا کَانَ يَکْفِيکَ وَضَرَبَ شُعْبَةُ بِکَفِّهِ ضَرْبَةً وَنَفَخَ فِيهَا ثُمَّ دَلَکَ إِحْدَاهُمَا بِالْأُخْرَی ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ فَقَالَ عُمَرُ شَيْئًا لَا أَدْرِي مَا هُوَ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ لَا حَدَّثْتُهُ وَذَکَرَ شَيْئًا فِي هَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ أَبِي مَالِکٍ وَزَادَ سَلَمَةَ قَالَ بَلْ نُوَلِّيَکَ مِنْ ذَلِکَ مَا تَوَلَّيْتَ

اسماعیل بن مسعود، شعبہ، حکم، ابن ابزی، حکم، ابن عبدالرحمن ابزی سے روایت ہے کہ ایک شخص کو غسل کرنے کی ضرورت پیش آگئی وہ شخص حضرت عمر کی خدمت میں آیا اور ان سے کہا کہ میں جنبی ہوں اور غسل کرنے کے واسطے مجھ کو پانی نہیں مل سکا تو میں کیا کروں؟ حضرت عمر نے کہا کہ تم ایسی صورت میں نماز نہ پڑھو۔ حضرت عمار بن یاسر نے فرمایا کیا تم کو یہ یاد نہیں ہے کہ جس وقت ہم لوگ ایک لشکر میں تھے پھر ہم لوگوں کو غسل کرنے کی ضرورت پیش آگئی۔ تم نے تو نماز ہی نہ پڑھی تھی لیکن میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ ہو کر نماز پڑھی تھی۔ پھر میں خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے واقعہ عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کو یہ کرنا بالکل کافی تھا اور حضرت شعبہ نے اپنی ہتھیلی زمین پر ماری پھر اس پر پھونک ماری اس کے بعد دونوں ہاتھوں کی ہتھیلی کو ملا پھر چہرہ پر مسح فرمایا۔ حضرت عمر نے فرمایا مجھ کو معلوم نہیں ہے حضرت عمار نے فرمایا چلو کوئی بات نہیں ہے اگر تم لوگوں کی رائے نہیں ہے تو میں اس روایت کو نہ نقل کروں بلکہ جو تم نقل کرو گے وہ تمہارے ذمہ رہے گا۔

It was narrated that Ibn ‘Abdur-Rahman said: “A man became Junub and came to ‘Umar, may Allah be pleased with him, and said: ‘I have become Junub and I cannot find any water.’ He said: ‘Do not pray.’ ‘Ammar said to him: ‘Do you not remember when we were on a campaign and became Junub. You did not pray but I rolled in the dust and prayed, then I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that, and he said: ‘This would have been sufficient for you.” — (One of the narrators) Shu’bah struck his hands once and blew into them, then he rubbed them together, then wiped his face with them — (‘Ammar said): ‘Umar said something I did not understand.” So he said: “If you wish, I shall not narrate it.” Salamah mentioned something in this chain from Abu Malik, and Salamah added that he said: “Rather, we will let you bear the burden of what you took upon yourself.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں