اہل ایمان کی روحوں سے متعلق احادیث
راوی: عمروبن علی , یحیی , سلیمان , ابن مغیرة , ثابت , انس
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کُنَّا مَعَ عُمَرَ بَيْنَ مَکَّةَ وَالْمَدِينَةِ أَخَذَ يُحَدِّثُنَا عَنْ أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُرِينَا مَصَارِعَهُمْ بِالْأَمْسِ قَالَ هَذَا مَصْرَعُ فُلَانٍ إِنْ شَائَ اللَّهُ غَدًا قَالَ عُمَرُ وَالَّذِي بَعَثَهُ بِالْحَقِّ مَا أَخْطَئُوا تِيکَ فَجُعِلُوا فِي بِئْرٍ فَأَتَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَادَی يَا فُلَانُ بْنَ فُلَانٍ يَا فُلَانُ بْنَ فُلَانٍ هَلْ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا فَإِنِّي وَجَدْتُ مَا وَعَدَنِي اللَّهُ حَقًّا فَقَالَ عُمَرُ تُکَلِّمُ أَجْسَادًا لَا أَرْوَاحَ فِيهَا فَقَالَ مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ لِمَا أَقُولُ مِنْهُمْ
عمروبن علی، یحیی، سلیمان، ابن مغیرة، ثابت، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ مکہ اور مدینہ منورہ کے درمیان میں تھے وہ حضرات اہل بدر کا تذکرہ فرمانے لگے تو انہوں نے ارشاد فرمایا کہ ہم کو کفار کے قتل کئے جانے کی جگہ دکھلائی اور فرمایا کہ یہ فلاں کے (قتل ہو کر) گرنے کی جگہ ہے اور یہ فلاں شخص کے (قتل ہو کر) گرنے کی جگہ ہے اگر اللہ چاہے کل۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا پھر اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچا پیغمبر بنا کر بھیجا ان جگہوں میں فرق نہیں ہوا (یعنی ہر ایک کافر اور مشرک اپنی مقررہ جگہ پر قتل کیا گیا) ان تمام کو ایک کنویں میں ڈالا اس کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور پکارا اے فلاں کے بیٹے اے فلاں کے بیٹے! تمہارے پروردگار نے جو تم سے وعدہ کیا تھا اس کو تم نے حاصل کرلیا (یعنی تم کو عذاب ہو رہا ہے یا نہیں؟) اور میں نے تو اپنے پروردگار کا وعدہ حاصل کرلیا ہے (یعنی ہم کو تو کامیابی اور کامرانی حاصل ہوگئی ہے) حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان لوگوں سے کلام کر رہے ہیں جو مرگئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میری بات ان سے زیادہ نہیں سنتے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood at the well of Badr and said: “Have You found what your Lord promised to be true?” He said: “They can hear what I am saying to them now.” Mention of that was made to ‘Ajshah and she said: “Ibn ‘Umar is mistaken. Rather the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Now they know that what I used to say to them is the truth.’ Then she recited: So verily, you (0 Muhammad) cannot make the dead to hear., until she recited the verse.” (Sahih)