قبر پر درخت کی شاخ لگانے سے متعلق احادیث
راوی: اسحق بن ابراہیم , معتمر , عبیداللہ , نافع , عبداللہ ابن عمر
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ يُحَدِّثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُعْرَضُ عَلَی أَحَدِکُمْ إِذَا مَاتَ مَقْعَدُهُ مِنْ الْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ فَإِنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ قِيلَ هَذَا مَقْعَدُکَ حَتَّی يَبْعَثَکَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
اسحاق بن ابراہیم، معتمر، عبیداللہ، نافع، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے تو اس کو صبح و شام اس کا ٹھکانہ دکھلایا جاتا ہے پس اگر وہ شخص اہل جنت میں سے ہو تو جنت میں ہے اور اگر وہ شخص دوزخی ہے تو وہ شخص دوزخ والوں میں سے کہا جاتا ہے یہ تیرا ٹھکانہ ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے روز اٹھا لے۔
Ka’b bin Malik used to that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمsaid: “The soul of the believer is (like a bird) flying the trees of Paradise, until Allah, the Mighty and Sublime, sends it back to his body on the Day of Resurrection.” (Da’if)