قبر پر درخت کی شاخ لگانے سے متعلق احادیث
راوی: قتیبہ , لیث , نافع , عبداللہ ابن عمر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَا إِنَّ أَحَدَکُمْ إِذَا مَاتَ عُرِضَ عَلَيْهِ مَقْعَدُهُ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ إِنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَمِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَإِنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَمِنْ أَهْلِ النَّارِ حَتَّی يَبْعَثَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
قتیبہ، لیث، نافع، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تم میں سے کسی شخص کی وفات ہوجاتی ہے تو صبح و شام اس کا ٹھکانہ اس کو دکھلایا جاتا ہے اگر وہ شخص جنتی ہوتا ہے تو جنت میں سے اور اگر دوزخی ہوتا ہے تو دوزخ میں سے۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے روز اٹھا لے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “When one of you dies, he is shown his place morning and evening. If he is one of the people of Paradise then he is one of the people of Paradise, and if he is one of the people of Hell then he is one of the people of Hell. It is said: ‘This is your place, until Allah, the Mighty and Sublime, raises you up on the Day of Resurrection.” (Sahih)