سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 2074

قبر پر درخت کی شاخ لگانے سے متعلق احادیث

راوی: محمد بن قدامة , جریر , منصور , مجاہد , عبداللہ ابن عباس

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ مَکَّةَ أَوْ الْمَدِينَةِ سَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي کَبِيرٍ ثُمَّ قَالَ بَلَی کَانَ أَحَدُهُمَا لَا يَسْتَبْرِئُ مِنْ بَوْلِهِ وَکَانَ الْآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَکَسَرَهَا کِسْرَتَيْنِ فَوَضَعَ عَلَی کُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا کِسْرَةً فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ لَعَلَّهُ أَنْ يُخَفَّفَ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا أَوْ إِلَی أَنْ يَيْبَسَا

محمد بن قدامہ، جریر، منصور، مجاہد، عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ کے ایک باغ کے پاس سے گزرے۔ وہاں پر دو آدمیوں کی گفتگو سنی کہ جن کو قبر میں عذاب ہو رہا تھا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ان کو عذاب ہوتا ہے اور کچھ بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں ہوتا بلکہ ایک تو اپنے پیشاب کے قطرات سے احتیاط نہیں کرتا تھا اور دوسرا وہ شخص تھا جو کہ چغل خوری کرتا تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شاخ منگوائی اور ان کے دو ٹکڑے کئے اور ہر ایک قبر پر ایک ایک ٹکڑا لگایا۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طریقہ سے کیوں کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا شاید ان کے عذاب میں کمی واقع ہو جائے جس وقت تک کہ یہ شاخیں خشک نہ ہوں۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
“When one of you dies he is shown his place morning and evening. If he is one of the people of Paradise then he is one of the people of Paradise, and if he is one of the people of Hell, then he is one of the people of Hell, until Allah, the Mighty and Sublime, raises him up on the Day of Resurrection.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں