مسلمانوں کے واسطے دعا مانگنے کا حکم
راوی: علی بن حجر , اسماعیل , شریک , ابن ابونمیر , عطاء , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّمَا کَانَتْ لَيْلَتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ فِي آخِرِ اللَّيْلِ إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا وَإِيَّاکُمْ مُتَوَاعِدُونَ غَدًا أَوْ مُوَاکِلُونَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَهْلِ بَقِيعِ الْغَرْقَدِ
علی بن حجر، اسماعیل، شریک، ابن ابونمیر، عطاء، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باری جس وقت ان کے گھر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پچھلی رات کو (قبرستان) بقیع کی جانب نکلتے اور فرماتے سلام ہے اے مسلمانوں کے گھر والو اور ہم تم وعدہ دئیے گئے ہیں اور اگر اللہ چاہے تو ہم تم سے ملاقات کرنے والے ہیں اے اللہ بقیع غرقد والوں کی مغفرت فرما دے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “When An-Najashi died, the Prophet said: ‘Pray for forgiveness for him.” (Sahih).