سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1981

جنازہ پر صفیں باندھنے سے متعلق

راوی: اسمعیل بن مسعود , بشر بن مفضل , یونس , محمد بن سیرین , ابوملہب , عمران بن حصین

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَخَاکُمْ النَّجَاشِيَّ قَدْ مَاتَ فَقُومُوا فَصَلُّوا عَلَيْهِ قَالَ فَقُمْنَا فَصَفَفْنَا عَلَيْهِ کَمَا يُصَفُّ عَلَی الْمَيِّتِ وَصَلَّيْنَا عَلَيْهِ کَمَا يُصَلَّی عَلَی الْمَيِّتِ

اسمعیل بن مسعود، بشر بن مفضل، یونس، محمد بن سیرین، ابوملہب، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگوں کے بھائی نجاشی کی وفات ہوگئی تم لوگ اٹھو اور نجاشی پر نماز (جنازہ) ادا کرو۔ چنانچہ ہم لوگ کھڑے ہو گئے اور اسی طرح صفیں باندھ لیں جس طریقہ سے کہ میت پر صف باندھتے ہیں اور اس پر نماز ادا کی جس طریقہ سے مردہ پر نماز پڑھتے ہیں۔

It was narrated that ‘Ammar said: “The Janazah of a boy and a woman were brought. The boy was placed closer to the people and the woman was placed beyond him, and the funeral prayer was offered for them. Among the people were Abu Saeed Al-Khudri, Ibn ‘Abbás, Abu Qatadah and Abu Hurairah. I asked them about that and they said: ‘(It is) Sunnah.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں