مقروض شخص کی جنازہ کی نماز
راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , یونس و ابن ابوذئب , ابن شہاب , ابوسلمہ , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ وَابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا تُوُفِّيَ الْمُؤْمِنُ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ سَأَلَ هَلْ تَرَکَ لِدَيْنِهِ مِنْ قَضَائٍ فَإِنْ قَالُوا نَعَمْ صَلَّی عَلَيْهِ وَإِنْ قَالُوا لَا قَالَ صَلُّوا عَلَی صَاحِبِکُمْ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَمَنْ تُوُفِّيَ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَعَلَيَّ قَضَاؤُهُ وَمَنْ تَرَکَ مَالًا فَهُوَ لِوَرَثَتِهِ
یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، یونس و ابن ابوذئب، ابن شہاب، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت کوئی مومن وفات کر جاتا اور وہ شخص مقروض ہوتا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دریافت فرماتے کہ یہ شخص اپنے قرض کے مطابق جائیداد چھوڑ گیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس شخص پر نماز جنازہ پڑھ دیتے۔ اگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فرماتے کہ مرنے والے کے ذمہ کسی قسم کا قرض ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صحابہ سے فرماتے کہ تم اس پر نماز پڑھ لو۔ جب کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر (دنیا کو) وسیع کر دیا (یعنی مال غنیمت زیادہ حاصل ہوگیا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مومن پر ان کی جانوں سے زیادہ مہربان ہوں۔ پس جو شخص وفات کر جائے مقروض ہو کر تو اس کا قرضہ میرے ذمہ ہے اور جو شخص مال چھوڑ کر مر جائے تو وہ اس کے ورثہ کا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:
“Whoever throws himself down from a mountain and kills himself, he will be in the Fire of Hell, throwing himself down forever and ever. Whoever sips poison and kills himself, he will be in the Fire of Hell with his poison in his hand, Sipping it forever and ever. And Whoever kills himself with a piece of iron” — then I missed something, (one of the narrators) Khalid said — “will have his piece of iron in his hand, stabbing himself in the stomach in the Fire of Hell, forever and ever.” (Sahih)