سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1966

مقروض شخص کی جنازہ کی نماز

راوی: محمود بن غیلان , ابوداؤد , شعبہ , عثمان بن عبداللہ بن موہب , عبداللہ بن ابوقتادہ

أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلُّوا عَلَی صَاحِبِکُمْ فَإِنَّ عَلَيْهِ دَيْنًا قَالَ أَبُو قَتَادَةَ هُوَ عَلَيَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْوَفَائِ قَالَ بِالْوَفَائِ فَصَلَّی عَلَيْهِ

محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبہ، عثمان بن عبداللہ بن موہب، عبداللہ بن ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک انصاری شخص کا جنازہ آیا نماز جنازہ کے لیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ تم لوگ اپنے صاحب پر نماز جنازہ پڑھ لو (میں اس پر نماز جنازہ نہیں پڑھوں گا) اس لئے کہ یہ شخص مقروض ہے۔ حضرت ابوقتادہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ قرضہ میرے ذمہ ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس اقرار کو مکمل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہاں پورا کروں گا تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص پر نماز پڑھی۔

It was narrated that Jabir said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم would not pray for a man who owed a debt. A deceased person was brought to him and he said: ‘Does he owe any debt?’ They said: ‘Yes, he owes two Dinars.’ He said: ‘Pray for your companion.’ Abu Qatadah said: ‘I will pay them, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ So he prayed for him. Then, when Allah made His Messenger rich through conquest, he said: ‘I am closer to each believer than his own self. Whoever leaves behind a debt, I will pay it, and whoever leaves behind wealth, it is for his heirs.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں