سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1962

جس شخص کو سنگسار کیا گیا ہو اس کی نماز جنازہ نہ پڑھنا

راوی: محمد بن یحیی و نوح بن حبیب , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , جابربن عبداللہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی وَنُوحُ بْنُ حَبِيبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَسْلَمَ جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّی شَهِدَ عَلَی نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِکَ جُنُونٌ قَالَ لَا قَالَ أَحْصَنْتَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَ فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِکَ فَرُجِمَ فَمَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ

محمد بن یحیی و نوح بن حبیب، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی قبیلہ اسلم میں سے (ماعز اسلمی) خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور زنا کا اقرار کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی جانب سے چہرہ انور پھیر لیا یہاں تک کہ اس نے چار مرتبہ اپنے اوپر گواہی دی (یعنی چار مرتبہ زنا کا اقرار کیا) تب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم کو جنون ہے؟ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تو محض ہے (تمہارا نکاح ہوچکا ہے؟) انہوں نے عرض کیا جی ہاں۔ پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا ان کو سنگسار کیا جائے۔ جب ان کو پتھروں کے مار کی تکلیف اور اذیت محسوس ہوئی تو وہ بھاگنے لگے۔ لوگوں نے ان کو پکڑ لیا اور سنگسار کیا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے حق میں نیک باتیں کیں اور اس پر نماز (جنازہ) نہیں ادا فرمائی۔

It was narrated from ‘Imran bin Husain that a man freed six slaves of his when he was dying, and he did not have any wealth apart from them. News of that reached the Prophet and he was angry about that. He said: “I was thinking of not offering the funeral prayer for him.” Then he called the slaves and divided them into three groups. He cast lots among them, then freed two and left four as slaves. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں