سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1932

جنازہ کے واسطے کھڑے نہ ہونے سے متعلق

راوی: ابراہیم بن ہارون بلخی , حاتم , جعفربن محمد

أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ کَانَ جَالِسًا فَمُرَّ عَلَيْهِ بِجَنَازَةٍ فَقَامَ النَّاسُ حَتَّی جَاوَزَتْ الْجَنَازَةُ فَقَالَ الْحَسَنُ إِنَّمَا مُرَّ بِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی طَرِيقِهَا جَالِسًا فَکَرِهَ أَنْ تَعْلُوَ رَأْسَهُ جَنَازَةُ يَهُودِيٍّ فَقَامَ

ابراہیم بن ہارون بلخی، حاتم، جعفربن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد محمدباقر سے سنا کہ حضرت ابن علی بیٹھے تھے کہ اس دوران ایک جنازہ گزرا لوگ کھڑے ہوئے یہاں تک کہ جنازہ گزر گیا۔ حضرت حسن نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک یہودی کا جنازہ گزرا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم راستے میں بیٹھے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو برا لگا سر کے اوپر سے یہودی کے جنازہ کا جانا اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے۔

Jabir said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and his Companions stood up
for the funeral of a Jew until it disappeared.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں