سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1899

اندر ایک کپڑا لپیٹنا کیسا ہے؟

راوی: شعیب بن یوسف نسائی , یزید , ابن عون , محمد , ام عطیة

أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ النَّسَائِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَ إِحْدَی بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِکِ وَاغْسِلْنَهَا بِالسِّدْرِ وَالْمَائِ وَاجْعَلْنَ فِي آخِرِ ذَلِکِ کَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي قَالَتْ فَآذَنَّاهُ فَأَلْقَی إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ

شعیب بن یوسف نسائی، یزید، ابن عون، محمد، ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک لڑکی کی وفات ہوگئی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم ان کو تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ غسل دو اگر تم مناسب خیال کرو اور تم لوگ اس کو بیری اور پانی سے دھو ڈالو اور آخر میں تم لوگ کچھ کافور شریک کر لو۔ جس وقت تمہیں غسل سے فراغت ہوجائے تو مجھ کو اطلاع کرنا۔ ہم نے اطلاع دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا تہہ بند پھینک دیا اور ارشاد فرمایا کہ تم لوگ یہ اس کے جسم پر لپیٹ دو۔

It was narrated from Samurah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Wear white clothes for they are purer and better, and shroud your dead in them.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں