میت کے غسل میں کافور کی شرکت
راوی: عمروبن زرارة , اسماعیل , ایوب , محمد , ام عطیة
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکِ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِکِ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ کَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَی إِلَيْنَا حِقْوَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ قَالَ أَوْ قَالَتْ حَفْصَةُ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ سَبْعًا قَالَ وَقَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ مَشَطْنَاهَا ثَلَاثَةَ قُرُونٍ
عمروبن زرارة، اسماعیل، ایوب، محمد، ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور ہم لوگ غسل ان کی بیٹی کو غسل دینے میں مشغول تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم ان کو تین مرتبہ غسل دو یا پانچ مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ غسل دو اگر تم مناسب خیال کرو اور تم پانی اور بیری کے پتے سے غسل دو اور تم آخر میں کچھ کافور شریک کرلو اور تم جس وقت تم غسل سے فارغ ہو جاؤ تو تم مجھ کو خبر دینا۔ جس وقت ہم لوگ غسل سے فارغ ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا تہہ بند پھینک دیا اور فرمایا کہ یہ ان کو اڑھا دو۔ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ ہم ان کو تین مرتبہ یا پانچ مرتبہ یا سات مرتبہ غسل دیا۔ حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا ہم نے ان کے بالوں کی تین چوٹیاں کر دیں۔ لیکن روایت میں ہے کہ یعنی ہم نے ان کے سر کی تین چوٹیاں کر دیں۔
Hammad reported from Ayyub: “And Hafsah said, from
Umm ‘Ati ‘We put her hair in three braids.” (Sahih)