سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1860

مردہ پر نوحہ کرنا

راوی: محمد بن آدم , عبدة , ہشام , عبداللہ ابن عمر

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُکَائِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ وَهِلَ إِنَّمَا مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی قَبْرٍ فَقَالَ إِنَّ صَاحِبَ الْقَبْرِ لَيُعَذَّبُ وَإِنَّ أَهْلَهُ يَبْکُونَ عَلَيْهِ ثُمَّ قَرَأَتْ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَی

محمد بن آدم، عبدة، ہشام، عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مروہ پر اس کے گھر والوں کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے یہ بات عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نقل کی گئی تو انہوں نے فرمایا کہ عبداللہ بن عمر بھول گئے۔ درحقیقت اصل بات اس طرح ہے کہ ایک مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک قبر سے گزرے اور ارشاد فرمایا کہ اس قبر والے شخص پر عذاب ہو رہا ہے اور اس کے گھر والے اس پر رو رہے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی۔ یعنی کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔

Ibn ‘Abbas said: “Aishah said: Rather the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah, the Mighty and Sublime, increases the punishment of the disbeliever due to some of his family’s weeping for him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں