سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ جنائز کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1859

مردہ پر نوحہ کرنا

راوی: ابراہیم بن یعقوب , سعید بن سلیمان , ہشیم , منصور , ابن زاذان , حسن , عمران بن حصین

أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا مَنْصُورٌ هُوَ ابْنُ زَاذَانَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِنِيَاحَةِ أَهْلِهِ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ أَرَأَيْتَ رَجُلًا مَاتَ بِخُرَاسَانَ وَنَاحَ أَهْلُهُ عَلَيْهِ هَاهُنَا أَکَانَ يُعَذَّبُ بِنِيَاحَةِ أَهْلِهِ قَالَ صَدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَذَبْتَ أَنْتَ

ابراہیم بن یعقوب، سعید بن سلیمان، ہشیم، منصور، ابن زاذان، حسن، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ مروہ کو اس کے گھر والوں کے ماتم کرنے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے یہ سن کر ایک شخص نے کہا کہ اگر کوئی شخص (ملک) خراسان میں انتقال کرے اور اس کے گھر والے یہاں پر ماتم کریں تو کیا جب بھی اس کو عذاب ہوگا؟ (اس کے ماتم کرنے کی وجہ سے؟ بظاہر یہ بات سمجھ میں نہیں آتی) حضرت عمران نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سچ فرمایا ہے اور تم جھوٹے آدمی ہو۔

It was narrated from ‘Amrah that she heard ‘Aishah say, when she was told that Ibn ‘Umar said that the deceased is punished due to the weeping of the living for him, ‘Aishah said: “May Allah forgive Abu ‘Abdur-Rahman; he is not lying, but he has forgotten or made a mistake. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed by a (deceased) Jewish woman for whom people were weeping and he said: ‘They are weeping for her and she is being punished.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں