کوئی شخص اپنے بستر پر رات کو بیدار ہونے کی نیت سے آیا لیکن نیند آگئی اور بیدار نہ ہو سکا
راوی: ہارون بن عبداللہ , حسین بن علی , زائدة , سلیمان , حبیب بن ابوثابت , عبدة بن ابولبابة , سوید بن غفلة , ابودرداء
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَتَی فِرَاشَهُ وَهُوَ يَنْوِي أَنْ يَقُومَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ حَتَّی أَصْبَحَ کُتِبَ لَهُ مَا نَوَی وَکَانَ نَوْمُهُ صَدَقَةً عَلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ خَالَفَهُ سُفْيَانُ
ہارون بن عبد اللہ، حسین بن علی، زائدة، سلیمان، حبیب بن ابوثابت، عبدة بن ابولبابة، سوید بن غفلة، ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو بستر پر آئے اور اس کی نیت یہ ہو کہ اٹھ کر نماز پڑھوں گا۔ پھر اس پر نیند کا غلبہ ایسا ہوا کہ سوتے سوتے صبح ہوگئی تو اس کو جس عمل (نماز تہجد) کی اس نے نیت کی اس کا ثواب بھی ملے گا اور اس کی نیند رب کی جانب سے اس پر صدقہ ہے ۔ امام نسائی نے فرمایا کہ حضرت حبیب بن ابی ثابت کی حضرت سفیان ثوری راوی نے مخالفت کی ہے۔
It was narrated from ‘Aishah that when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not pray at night because he was prevented from doing so by sleep — meaning, sleep overwhelmed him — or by pain, he would pray twelve Rak’ahs during the day.(Sahih)