سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1749

حدیث ذیل میں قتادہ سے شعبہ پر راویوں کے اختلاف کا بیان

راوی: محمد بن مثنی , یحیی بن سعید , شعبہ , قتادہ , زرارة , عمران بن حصین

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَقَرَأَ رَجُلٌ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَلَمَّا صَلَّی قَالَ مَنْ قَرَأَ بِسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی قَالَ رَجُلٌ أَنَا قَالَ قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ بَعْضَهُمْ خَالَجَنِيهَا

محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، شعبہ، قتادہ، زرارة، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی تو کسی شخص نے(دوران نماز ہی) سورت اعلی پڑھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ چکے تو فرمایا سورت اعلی کس نے پڑھی تھی؟ ایک شخص نے کہا میں نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے تو ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ مجھ سے قرآن کو چھینا جا رہا ہے۔

It was narrated that Abdullah Hasan bin ‘Ali said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم taught me these words in Witr. He said: Say:(Allah, guide me among those whom You have guided, pardon me among those whom You have pardoned, turn to me in friendship among those on whom You have turned in friendship, and bless me in what You have bestowed, and save me from the evil of what You have decreed. For verily You decree and none can influence You; and he is not humiliated whom You have befriended. Blessed are You, Lord, and Exalted. And may Allah send Salah upon the Prophet Muhammad).” (Da‘if)

یہ حدیث شیئر کریں