سیدہ عائشہ صدیقہ سے ّرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی) رات میں عبادت سے متعلق روایات کا بیان
راوی: شعیب بن یوسف , یحیی , ہشام , عائشہ
أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ فَقَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ فُلَانَةُ لَا تَنَامُ فَذَکَرَتْ مِنْ صَلَاتِهَا فَقَالَ مَهْ عَلَيْکُمْ بِمَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لَا يَمَلُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّی تَمَلُّوا وَلَکِنَّ أَحَبَّ الدِّينِ إِلَيْهِ مَا دَاوَمَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ
شعیب بن یوسف، یحیی، ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو ایک عورت بیٹھی ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا یہ کون ہے؟ میں نے کہا فلاں ہے اور یہ رات بھر عبادت میں مصروف رہتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کیا بات ہوئی؟ تم لوگوں کو چاہیے کہ اتنا ہی عمل کیا کرو جتنی تم میں ہمت ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ تو نہیں تھکے گا لیکن تم لوگ ہی تھک جاؤ گے۔ پھر فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وہ عمل زیادہ محبوب تھا جس پر مستقل مزاجی سے عمل پیرا ہوا جائے۔ (ہمیشگی اختیار کی جائے)
It was narrated that Ziyad bin ‘Haqah said: “I heard AlMughira bin Shu’bah say: ‘The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood (in prayer at night) until his feet swelled up, and it was said to him: Allah has forgiven your past and future sins.