سیدہ عائشہ صدیقہ سے ّرسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی) رات میں عبادت سے متعلق روایات کا بیان
راوی: ہارون بن اسحق , عبدة بن سلیمان , سعید , قتاد ة , زرارة بن اوفی , سعد بن ہشام , عائشہ
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَا أَعْلَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ الْقُرْآنَ کُلَّهُ فِي لَيْلَةٍ وَلَا قَامَ لَيْلَةً حَتَّی الصَّبَاحَ وَلَا صَامَ شَهْرًا کَامِلًا قَطُّ غَيْرَ رَمَضَانَ
ہارون بن اسحاق ، عبدة بن سلیمان، سعید، قتاد ة، زرارة بن اوفی، سعد بن ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی ایک رات میں پورا قرآن پاک پڑھا ہو یا کبھی پوری رات صبح تک جاگتے رہے ہوں یا کبھی رمضان کے علاوہ پورا مہینہ ہی روزے رکھتے رہے ہوں ۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered the Masjid and saw a rope tied between two pillars. He said: “What is this rope?” They said: “It is for Zainab when she prays; if she gets tired she holds on to it.” The Prophet said: “Untie it. Let anyone of you pray as long as he has energy, and if he gets tired let him sit down.” (Sahih)