سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1643

شب میں عبادت کرنے کا بیان

راوی: عمرو بن عثمان بن سعید , کثیر , و بقیة , ابن ابوحمزة , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن حارث بن نوفل , عبداللہ بن خباب بن ارت

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي وَبَقِيَّةُ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ عَنْ أَبِيهِ وَکَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَاقَبَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّيْلَةَ کُلَّهَا حَتَّی کَانَ مَعَ الْفَجْرِ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ صَلَاتِهِ جَائَهُ خَبَّابٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي لَقَدْ صَلَّيْتَ اللَّيْلَةَ صَلَاةً مَا رَأَيْتُکَ صَلَّيْتَ نَحْوَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجَلْ إِنَّهَا صَلَاةُ رَغَبٍ وَرَهَبٍ سَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا ثَلَاثَ خِصَالٍ فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً سَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُهْلِکَنَا بِمَا أَهْلَکَ بِهِ الْأُمَمَ قَبْلَنَا فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُظْهِرَ عَلَيْنَا عَدُوًّا مِنْ غَيْرِنَا فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُ رَبِّي أَنْ لَا يَلْبِسَنَا شِيَعًا فَمَنَعَنِيهَا

عمرو بن عثمان بن سعید، کثیر، و بقیة، ابن ابوحمزة، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن حارث بن نوفل، عبداللہ بن خباب بن ارت فرماتے ہیں کہ انہوں نے ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام رات نماز ادا فرمائی یہاں تک کہ فجر کے قریب فارغ ہوئے۔ جب سلام پھیرا تو خباب آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان آج رات جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا فرمائی ہے میں نے اس سے پہلے کبھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس طرح نماز ادا فرماتے ہوئے نہیں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں صحیح ہے۔ یہ نماز محبت اور خوف کی نماز ہے۔ میں نے اپنے رب سے تین چیزیں طلب کی ہیں جن میں سے دو اس (رب) نے مجھے عطا کر دیں اور ایک عطا نہیں کی۔ میں نے اپنے رب سے دعا فرمائی اے اللہ! ہمیں ان عذابوں سے ہلاک نہ کرنا جن سے پچھلی امتوں کو ہلاک کیا گیا۔ یہ دعا قبول ہوگئی۔ پھر میں نے دعا فرمائی کہ ہم پر غیر دشمن مسلط نہ کرنا یہ بھی قبول کرلی۔ پھر میں نے دعا کی کہ ہم میں پھوٹ نہ ڈلے اور ہم باہم گروہوں میں منقسم نہ ہو جائیں لیکن یہ دعا قبول نہیں کی گئی۔

It was narrated that Abu Ishaq said: “I came to Al-Aswad bin Yazid, who was a close friend of mine, and said: ‘Abu ‘Amr, tell me what the Mother of the Believers told you about the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم He said: She said: ‘He used to sleep for the first part of the night and stay up for the latter part.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں