رات کی نماز کی کس دعا سے ابتداکی جائے؟
راوی: محمد بن سلمہ , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , حمید بن عبدالرحمن بن عوف
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قُلْتُ وَأَنَا فِي سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ لَأَرْقُبَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِصَلَاةٍ حَتَّی أَرَی فِعْلَهُ فَلَمَّا صَلَّی صَلَاةَ الْعِشَائِ وَهِيَ الْعَتَمَةُ اضْطَجَعَ هَوِيًّا مِنْ اللَّيْلِ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَنَظَرَ فِي الْأُفُقِ فَقَالَ رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذَا بَاطِلًا حَتَّی بَلَغَ إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ ثُمَّ أَهْوَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی فِرَاشِهِ فَاسْتَلَّ مِنْهُ سِوَاکًا ثُمَّ أَفْرَغَ فِي قَدَحٍ مِنْ إِدَاوَةٍ عِنْدَهُ مَائً فَاسْتَنَّ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی حَتَّی قُلْتُ قَدْ صَلَّی قَدْرَ مَا نَامَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّی قُلْتُ قَدْ نَامَ قَدْرَ مَا صَلَّی ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَفَعَلَ کَمَا فَعَلَ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَبْلَ الْفَجْرِ
محمد بن سلمہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک صحابی کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھا کہ میں نے سوچا میں ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھوں گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کس طرح نماز ادا فرماتے ہیں؟ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد کافی دیر تک استراحت فرماتے رہے پھر (نیند سے) بیدار ہوئے اور آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی۔ پھر فرمایا رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذَا بَاطِلًا حَتَّی بَلَغَ إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ۔ یعنی اے ہمارے رب تو نے یہ بیکار نہیں بنایا۔ پھر اپنے بستر پر جھک کر مسواک اٹھائی اور ایک ڈول سے پیالے میں پانی نکال کر مسواک کی۔ پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھنے لگے۔ یہاں تک کہ میرے خیال میں جتنی دیر سوئے تھے اتنی ہی دیر نماز پڑھی۔ پھر لیٹ گئے یہاں تک کہ میں نے سوچا کہ اتنی ہی دیر سوئے ہیں جتنی دیر نماز ادا فرمائی تھی۔ پھر اٹھے اور اسی طرح عمل کیا جس طرح پہلی دفعہ کیا تھا اور وہی کچھ پڑھا جو پہلے پڑھا تھا۔ (یعنی رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَذَا بَاطِلًا سے إِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِيعَادَ تک۔ چنانچہ فجر تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین دفعہ اسی طرح کا عمل دہرایا۔
Ya’la bin Mamlak said that he asked Umm Salamah about the prayer of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
, and she said: “He used to pray ‘Isha’, then he would recite Tasbih, then after that he would pray whatever Allah willed (he should pray) of night prayer. Then he would go and sleep for as long as he had prayed. Then he would get
up from sleep and pray for as long as he had slept, and this last prayer of his would continue until dawn.” (Hasan)