سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث ۔ حدیث 1630

رات کی نماز کی کس دعا سے ابتداکی جائے؟

راوی: عباس بن عبدالعظیم , عمر بن یونس , عکرمة بن عمار , یحیی بن ابوکثیر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن

أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ قَالَ أَنْبَأَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِأَيِّ شَيْئٍ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ صَلَاتَهُ قَالَتْ کَانَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ افْتَتَحَ صَلَاتَهُ قَالَ اللَّهُمَّ رَبَّ جِبْرِيلَ وَمِيکَائِيلَ وَإِسْرَافِيلَ فَاطِرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْکُمُ بَيْنَ عِبَادِکَ فِيمَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ اللَّهُمَّ اهْدِنِي لِمَا اخْتُلِفَ فِيهِ مِنْ الْحَقِّ إِنَّکَ تَهْدِي مَنْ تَشَائُ إِلَی صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ

عباس بن عبدالعظیم، عمر بن یونس، عکرمہ بن عمار، یحیی بن ابوکثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کی نماز (تہجد) کس دعا سے شروع فرماتے تھے۔ فرمایا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو اٹھتے تو نماز کی ابتداء میں یہ دعا پڑھتے اے جبرائیل میکائیل اور اسرافیل کے رب! اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اے غیب و حاضر کا علم رکھنے والے تو ہی اپنے بندوں کے درمیان ان چیزوں میں فیصلہ فرمائے گا جن میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے۔ اے اللہ اختلاف والی باتوں میں سے مجھے سیدھی راہ دکھلا دے۔ کیونکہ تو جسے چاہتا ہے سیدھی راہ پر گامزن کر دیتا ہے۔

It was narrated that Anas said: “Every time we wanted to see the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم praying
at night we saw him, and every time we wanted to see him
sleeping, we saw him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں