عید کے دن امام کے سامنے کھیلنا
راوی: محمد بن آدم , عبدة , ہشام , عائشہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ السُّودَانُ يَلْعَبُونَ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَدَعَانِي فَکُنْتُ أَطَّلِعُ إِلَيْهِمْ مِنْ فَوْقِ عَاتِقِهِ فَمَا زِلْتُ أَنْظُرُ إِلَيْهِمْ حَتَّی کُنْتُ أَنَا الَّتِي انْصَرَفْتُ
محمد بن آدم، عبدة، ہشام، عائشہ صدیقہ رضی اللہ فرماتی ہیں کہ عید کے دن چند حبشی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کھیلتے ہوئے آئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بھی بلایا۔ چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کندھے کے اوپر سے انہیں دیکھنے لگی اور مسلسل دیکھتی رہی یہاں تک کہ جب میرا جی چاہا تب وہاں سے ہٹی۔
It was narrated that Abu Hurairah said: Umar came in -,
when the Ethiopians were playing in the Masjid. ‘Umar may Allah be pleased with him, rebuked them, but the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Let them be there, ‘Umar,
for they are Banu Arfidah.”