مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جانے سے متعلق
راوی: عتبہ بن عبداللہ المروزی , مالک و ابن انس , ابونصر , سلیمان بن یسار , مقداد بن اسود
أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَرْوَزِيُّ عَنْ مَالِکٍ وَهُوَ ابْنُ أَنَسٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ أَنَّ عَلِيًّا أَمَرَهُ أَنْ يَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ إِذَا دَنَا مِنْ أَهْلِهِ فَخَرَجَ مِنْهُ الْمَذْيُ مَاذَا عَلَيْهِ فَإِنَّ عِنْدِي ابْنَتَهُ وَأَنَا أَسْتَحِي أَنْ أَسْأَلَهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِذَا وَجَدَ أَحَدُکُمْ ذَلِکَ فَلْيَنْضَحْ فَرْجَهُ وَيَتَوَضَّأْ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ
عتبہ بن عبداللہ المروزی، مالک و ابن انس، ابونصر، سلیمان بن یسار، مقداد بن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت علی نے ان کو حکم فرمایا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے وہ مسئلہ دریافت کریں کہ جس وقت کوئی شخص اپنی اہلیہ کے نزدیک بیٹھ جائے اور اس کی مذی خارج ہو جائے تو ایسے شخص کے ذمہ کیا لازم ہے؟ (غسل یا وضو)۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا دراصل میرے نکاح میں تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی فاطمہ ہیں اس وجہ سے مجھ کو یہ مسئلہ دریافت کرنے میں شرم محسوس ہوتی ہے۔ حضرت مقداد نے کہا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ مسئلہ دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس وقت تم میں سے کسی شخص کو اس طریقہ کی کوئی بات (مذی) ہو تو وہ شخص اپنی شرم گاہ کو دھو لے اور جس طریقہ سے نماز کے لئے وضو کرتے ہیں اسی طرح سے وضو کر لے۔
It was narrated from Al-Miqdad bin Al-Aswad that ‘Ali told him to ask the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about a man who comes close to his wife and prostatic fluid comes out of him — what should he do? (‘Ali said:) For his daughter is married to me and I feel too shy to ask him. So I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that and he said: “If any one of you experiences that, let him sprinkle water on his private part and perform Wudu’ as for Salah.” (Sahih)