بالغ اور با پردہ خواتین کا نماز عید کے لئے جانا
راوی: عمروبن زرارة , اسماعیل , ایوب , حفصہ عنھا
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ کَانَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ لَا تَذْکُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَالَتْ بِأَبَا فَقُلْتُ أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ کَذَا وَکَذَا فَقَالَتْ نَعَمْ بِأَبَا قَالَ لِيَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ وَيَشْهَدْنَ الْعِيدَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ وَلْيَعْتَزِلْ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّی
عمروبن زرارة، اسماعیل، ایوب، حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ام عطیہ جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر کرتیں تو کہتی بابا یعنی میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان۔ میں نے کہا کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بات سنی ہے؟ کہنے لگیں ہاں! بابا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جوان باپردہ اور حائضہ خواتین نماز عید کے لئے جائیں اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوں۔ لیکن جن خواتین کو حیض ہو وہ نماز کی جگہ سے فاصلے پر رہیں۔
It was narrated from Salim that his father said: “Umar bin AlKhattab, may Allah be pleased with him, found a Hullahof Istibraqin the market. He took it and brought it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why don’t you buy this and adorn yourself with it for the two ‘Eids and when (meeting) the iegations’?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ai said: ‘This is the clothing of one who has no share in the Hereafter,’ or: ‘This is worn by one who has no share in the Hereafter.’ Then as much time passed as Allah willed, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent to ‘Umar a garment made of DIbaj. He brought it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, you said that this is the clothing of one who has no share in the Hereafter, then you sent this to me?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Sell it and use the money for whatever you need.” (Sahih)