خوف کی نماز کا بیان
راوی: عمروبن علی , عبدالاعلی , یونس , حسن , جابربن عبداللہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی بِأَصْحَابِهِ صَلَاةَ الْخَوْفِ فَصَلَّتْ طَائِفَةٌ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ وُجُوهُهُمْ قِبَلَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ قَامُوا مَقَامَ الْآخَرِينَ وَجَائَ الْآخَرُونَ فَصَلَّی بِهِمْ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ
عمروبن علی، عبدالاعلی، یونس، حسن، جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ نماز خوف ادا کی تو ایک جماعت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑی ہوئی اور ایک جماعت دشمن کے مقابلہ میں سینہ سپر رہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ دو رکعات ادا فرمائیں۔ پھر وہ ان کی جگہ اور یہ ان کی جگہ چلے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ بھی دو رکعات ادا فرمائیں۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “The people of the
Jahilijyah had two days each year when they would play. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to AlMadinah he said: ‘You had two days when you would play, but Allah has given Muslims something instead that is better than them: the day of Al-Fitr and the day of
Al-Adhha”. (Sahih)