خوف کی نماز کا بیان
راوی: عمروبن علی , عبدالرحمن , سفیان , ابوزبیر , جابر
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ وَالْعَدُوُّ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ فَکَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرُوا جَمِيعًا ثُمَّ رَکَعَ فَرَکَعُوا جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ وَالْآخَرُونَ قِيَامٌ يَحْرُسُونَهُمْ فَلَمَّا قَامُوا سَجَدَ الْآخَرُونَ مَکَانَهُمْ الَّذِي کَانُوا فِيهِ ثُمَّ تَقَدَّمَ هَؤُلَائِ إِلَی مَصَافِّ هَؤُلَائِ فَرَکَعَ فَرَکَعُوا جَمِيعًا ثُمَّ رَفَعَ فَرَفَعُوا جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالصَّفُّ الَّذِينَ يَلُونَهُ وَالْآخَرُونَ قِيَامٌ يَحْرُسُونَهُمْ فَلَمَّا سَجَدُوا وَجَلَسُوا سَجَدَ الْآخَرُونَ مَکَانَهُمْ ثُمَّ سَلَّمَ قَالَ جَابِرٌ کَمَا يَفْعَلُ أُمَرَاؤُکُمْ
عمروبن علی، عبدالرحمن، سفیان، ابوزبیر، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھجوروں کے درختوں میں موجود تھے اور دشمن ہمارے اور قبلہ کے درمیان تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر کہی تو سب نے تکبیر کہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا تو سب نے رکوع کیا لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ میں گئے تو صرف پہلی صف سجدہ میں گئی پچھلی صف حفاظت کیلئے کھڑی رہی۔ جب وہ کھڑے ہوئے تو انہوں نے بھی سجدہ کیا۔ پھر پچھلی صف والے اگلی صف کی جگہ اور اگلی صف والے پچھلی صف کی جگہ آگئے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکوع کیا تو سب نے رکوع کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع سے اٹھے تو سب اٹھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سجدہ کیا تو صرف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے والی ایک صف سجدہ میں گئی پچھلی صف کھڑی حفاظت کرتی رہی۔ جب وہ سجدہ کر کے بیٹھ گئے تو ان لوگوں نے بھی سجدہ کیا پھر سلام پھیرا۔ پھر جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جیسے تمہارے آج کل کے امراء کا دستور ہے۔
It was narrated that Abu ‘Ayyash Al-Zuraqi said: “We were
with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in ‘Usfan and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم led us in praying uhr. The idolators were led that day by Khalid bin Al-Walid, and the idolators said: ‘We have caught them unawares.’ Then the fear prayer was revealed between Zuhr and ‘Asr. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم led us in praying ‘Asr and divided us into two groups, a group that prayed with the Prophet and a group that guarded him. He said Takbir with those who were closest to him and those who were guarding them, then he bowed and both groups bowed with him. Then those who were closest to him prostrated. Then they moved back and the others moved forward and prostrated. Then he stood and led them all in bowing, those who were closest to him and those who were guarding him. Then he led those who were closest to him in prostrating, then they moved back and took the place of their companions and the others came forward and prostrated. Then he said the Tasll,n so each group had prayed two Rak’ahs with their Irnam. And he offered the fear prayer once in the land of Banu Sulaym.” (Sahih)