خوف کی نماز کا بیان
راوی: احمد بن مقدام , یزید بن زریع , عبدالرحمن بن عبداللہ مسعودی , یزیدالفقیر , جابربن عبداللہ
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَسْعُودِيُّ قَالَ أَنْبَأَنِي يَزِيدُ الْفَقِيرُ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَامَتْ خَلْفَهُ طَائِفَةٌ وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّذِينَ خَلْفَهُ رَکْعَةً وَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ إِنَّهُمْ انْطَلَقُوا فَقَامُوا مَقَامَ أُولَئِکَ الَّذِينَ کَانُوا فِي وَجْهِ الْعَدُوِّ وَجَائَتْ تِلْکَ الطَّائِفَةُ فَصَلَّی بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَةً وَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَلَّمَ فَسَلَّمَ الَّذِينَ خَلْفَهُ وَسَلَّمَ أُولَئِکَ
احمد بن مقدام، یزید بن زریع، عبدالرحمن بن عبداللہ مسعودی، یزیدالفقیر، جابربن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ہم ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے کہ نماز کی اقامت ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے ایک جماعت صف آراء ہوئی۔ جب کہ دوسری جماعت دشمن کے سامنے کھڑی رہی۔ جو لوگ آپ کے ساتھ تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ ایک رکوع اور دو سجدے کئے ۔ پھر وہ چلے گئے اور ان کی جگہ لے لی جو دشمن سے برسرپیکار تھے اور وہ لوگ ان کی جگہ آگئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے ساتھ بھی ایک رکوع اور دو سجدے کئے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا تو ان لوگوں نے بھی سلام پھیرا۔ جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ صف آراء تھے اور ان لوگوں نے بھی جو دشمن سے برسرپیکار تھے۔
It was narrated that Jabir said: “We were with the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in a palm grove and the enemy was between us and the Qiblah. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Takbir and we all said the Takbir. Then he bowed and we all bowed. Then the Prophet and the row that was closest to him prostrated, while the others remained standing, guarding us. When we stood up, the others prostrated where we were, then they moved forward and he bowed and they all bowed, then he stood up and they all stood up. Then the Prophet and the row that was closest to him prostrated, and the others remained standing, guarding them. When they had prostrated and were sitting, the others prostrated where they were, then he said the Salam.” Jabir said: “As your leaders do.”(Sahih)